Please enable JavaScript.
Coggle requires JavaScript to display documents.
سورۃ البروج مکی سورۃ موضوعات : قیامت کا تذکرہ اللّٰہ کی پکڑ کا بیان …
سورۃ البروج
مکی سورۃ
موضوعات : قیامت کا تذکرہ
اللّٰہ کی پکڑ کا بیان
اور قرآن کی حفاظت کا ذمہ
دنیا میں بدامنی، نا انصافی اور ظلم کا عقلی تقاضا کہ کوئی جزائے عمل کا دن ہو
اور کوئی ہر عمل کی جوابدہی طلب کرنے والی ذات ہو
سورۃ کی ابتداء میں کھائی گئی قسمیں کہ دنیا میں ہونے والے ہر ظلم اور زیادتی کے گواہ موجود ہیں
آیت نمبر ١
قسم ہے ستاروں والے آسمان کی
یعنی کائنات کے وقوع پذیر ہونے سے لیکر قیامت تک واقع ہونے والے تمام واقعات و اسرار و رموز ستاروں نے دیکھے ہیں
آیت نمبر ٢
اور اس دن کی جس کا وعدہ کیا گیا
یعنی قیامت کی
آیت نمبر ٣
اور قسم ہے دیکھنے والے کی اور دیکھے جانے والی چیز کی
شاھد (جمعہ کا دن)
مشہود (عرفہ کا دن)
شاھد (ہر وہ شخص اور چیز جو قیامت کے دن حاضر ہوگی)
مشہود(قیامت کا دن)
جواب قسم
ان تمام قسموں کے بعد بتایا گیا کہ
آیت نمبر ٤
اصحاب الاخدود مارے گئے
انھوں نے ظلم کیا، تماشا دیکھا اور اللّٰہ کی پکڑ کا نشانہ بنے
کیا ظلم کیا؟؟؟
ایمان والوں کو آگ کی خندق میں ڈال دیا
کیوں؟؟
آیت نمبر ٨
انھوں نے نہیں عیب پایا ان ایمان والوں میں سوائے اس کے کہ وہ ایمان لائے اللّٰہ پر جو غالب اور تعریف کے لائق ہے
ایمان والوں کا اجر
آیت نمبر ١١
بےشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے ان کے لیے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ بہت بڑی کامیابی ہے
عملی نکتہ
کبھی بھی ظلم ہوتے دیکھ کر خاموش تماشائی نہیں بننا بلکہ اسکو روکنے کی کوشش کرنی ہے
آیت نمبر ١٢
بےشک آپ کے رب کی پکڑ بہت سخت ہے
عملی نکتہ
ہر عمل کرتے وقت ذہن میں رکھنا ہے کہ اللّٰہ کی پکڑ بہت سخت ہے
ایسی ذات ایک ہی ہے اللّٰہ کی ذات
اللّٰہ کی صفات
آیت نمبر ١٣
بےشک وہی ہے جس نے ابتدا میں پیدا کیا اور پھر دوبارہ لوٹائے گا
آیت نمبر ١٤
اور وہ بخشنے والااور محبت کرنے والا ہے
عملی نکتہ
اللّٰہ کی رحمت و بخشش سے مایوس نہیں ہونا
جس وقت توفیق ملے، اسی وقت رجوع کرتے ہوئے توبہ کرنی ہے
آیت نمبر ١٥
عرش کا مالک اور بزرگی والا ہے
آیت نمبر ١٦
وہ اپنے ارادے سے جو چاہے کرتا ہے
اہلِ مکہ کو تنبیہ
اصحاب الاخدود کا واقعہ بیان کرتے ہوئے اہلِ مکہ کو ہی مخاطب کیا گیا
کہ وہ بھی اہلِ ایمان پر صرف اسی لیے ظلم و ستم کرتے تھے کہ وہ اللّٰہ کی ذات پر ایمان لائے
ان کے لیے مزید آیات
آیت نمبر ١٧ تا ١٩
کیا تمھارے پاس ان لشکروں کی خبر نہیں آئی
فرعون کے اور ثمود کے
بلکہ وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا اور تکذیب میں لگے ہوئے ہیں
ان کا انجام
آیت نمبر ٢٠
اللّٰہ تعالیٰ ان کو ہر طرف سے گھیرنے والا ہے
آیت نمبر ١٠
بےشک جن لوگوں نے ایمان والوں کو فتنے میں ڈالا اور پھر توبہ نہ کی ان کے لیے جہنم کی سزا ہے اور سخت جلانے والا عذاب مقرر ہے
عملی نکتہ
ہم نے بیان کی گئی مثالوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے کوئی ایسا کام نہیں کرنا جو کفر اور تکذیب میں آتا ہو
آیت نمبر ٢١ ، ٢٢
بلکہ یہ تو قرآن ہے بزرگی والا
یہ لوحِ محفوظ میں محفوظ ہے
یعنی کفار جتنا مرضی اللّٰہ کے کلام کو جھٹلا لیں اور سازشیں کر لیں کہ اس قرآن کو یا اسکی بزررگی و عظمت کو ختم کریں وہ اپنے کسی حیلے میں کامیاب نہیں ہوں گے
عملی نکتہ
قرآن کو اپنی زندگی میں اس طرح لانا ہے کہ ہم اس کی عظمت و بزرگی کا عملی نمونہ ہوں
اور تقلید کے قابل سمجھے جائیں